محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! پہلے کلمے کا نصاب آپ حضرت کی خدمت میں ہدیہ کی نیت سے شروع کیا ہے اللہ قبول فرمالے۔ آپ حضرت نے درس میں فرمایا تھا کہ روزانہ جتنا قرآن تلاوت کریں وہ اپنے والدین کو ہدیہ کردیا کریں۔ الحمدللہ! اللہ نے توفیق دی ہے اب جب قرآن پڑھتی ہوں تو والدین کو ہدیہ کرتی ہوں۔ سورۃ رحمٰن آپ حضرت اور عبقری کے تمام نظام کے خدمت گاروں کو ہدیہ کرتی ہوں۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اب قرآن کو میری موجودگی اچھی لگتی ہے۔ مجھ سے الجھن نہیں ہوتی۔
جب آپ نے درس میں فرمایا تھا کہ اپنے بدترین دشمن کے لئے دعا کریں تو میں نے اپنے لئے ربنا اتنا فی الدنیا حسنۃ وفی الآخرۃ حسنۃ وکنا عذاب الناروالی دعا کا نصاب شروع کیا ہوا تھا وہ اپنی ایک رشتہ دار جو کہ مجھ سے شدید حسد کرتی ہیں کو ہدیہ کردیا اور آگے انہی کی نیت سے پڑھنا شروع کیا ہے کیونکہ وہ مجھے نصیب پر بہت بددعائیں دیتی ہیں اس لئے میں نے اچھے نصیب کی دعا انہیں ہدیہ کردی۔ پہلے مراقبہ کیا تو تصور میں اپنا دل بالکل مردہ دیکھا۔ جیسے بڑا سا گوشت کا ٹکڑا ہو، پھر اگلی بار جب مراقبہ کیا پہلے امی کی طبیعت کے لئے اور تصور بالکل صحیح ہوا کہ عرش سے اللہ کا نور امی کے دل میں اتر رہا ہے اور اس نور سے سارے زخم بھر رہے ہیں۔ اس کے بعد تصور اپنی طرف کیا تو تصور بننے سے پہلے ہی یوں دیکھا کہ میرا دل غبارے کی طرح پھٹ گیا پھر وہاں اللہ چمکتا ہوا لکھا ہوا تھا میں نے تصور بنانے کی کوشش کی مگر سچ میں دل نظر ہی نہیں آرہا تھا دل کا تصور ہی نہیں ہورہا تھا۔ اگلے دن دوبارہ ایسا ہوا کہ امی کے لئے تصور صحیح سے بن گیا۔ الحمدللہ! ایک کیفیت اور عرض ہے کہ کچھ دن پہلے گھر کے ماحول کی وجہ سے بہت گھبرائی ہوئی تھی تو ظہر کی نماز پڑھ کر مصلے پر لیٹ گئی اللہ سے عرض کیا کہ مجھے اپنی ممتا کی گود میں پناہ دے دے اور رحمت کی چادر میں چھپادے۔ مجھے بہت ڈر لگتا ہے دنیا کی ان گرم ہوائوں کے تھپیڑوں سے بچالے اور یقین کرلیا کہ اللہ نے اپنی رحمت کی چادر میرے اوپر ڈھانپ دی ہے اور میں اللہ کی رحمت کی گود میں لیٹی ہوئی ہوں۔ پھر تصور بن آیا کہ میرے ہاتھ میں ایک بڑا سا پھول ہے اور میں چمچ کے ساتھ اس میں سے شہد کھارہی ہوں۔ شعبان کی نوچندی جمعرات کے درس میں ذکر خاص کے دوران اللہ کو اپنی تمام تر پریشانیاں عرض کرتی جارہی تھی کہ یوں محسوس ہوا کسی شخص نے امی اور میری تصویر کے اوپر ایک بونے کا گلا کاٹا اور اس میں سے خون بہتا ہوا تصویروں پر گرنے لگا۔ مجھے سچ میں اپنے اوپر سے خون ٹپکتا محسوس ہوا۔ اس کے بعد مجھے اپنا آپ بہت ہلکا پھلکا محسوس ہوا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں